نئی دہلی، 12/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی) دہلی-این سی آر میں بڑھتی فضائی آلودگی کے معاملے پر سپریم کورٹ نے سخت موقف اختیار کرتے ہوئے دہلی حکومت اور پولیس کو آڑے ہاتھوں لیا ہے۔ عدالت نے سماعت کے دوران کہا کہ کوئی بھی مذہب آلودگی پھیلانے کی حمایت نہیں کرتا۔ سپریم کورٹ نے واضح کیا کہ پٹاخے جلانے سے ہوا کی کوالٹی مزید خراب ہو جاتی ہے، جو شہریوں کے آرٹیکل 21 کے تحت زندگی کے حق کی خلاف ورزی ہے۔ عدالت نے دہلی پولیس کمشنر کو 25 نومبر تک ذاتی طور پر ایک حلف نامہ داخل کرنے کا حکم دیا ہے، جس میں پٹاخوں پر پابندی نافذ کرنے کے سلسلے میں کیے گئے اقدامات کی تفصیل دی جائے۔ سپریم کورٹ نے این سی آر کی تمام ریاستوں کو بھی ہدایت دی ہے کہ وہ آلودگی کے خاتمے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کی رپورٹ عدالت میں پیش کریں۔
سپریم کورٹ نے اپنی سماعت میں دہلی پولیس کمشنر کو پٹاخوں پر پابندی کے موثر نفاذ کے لیے ایک خصوصی سیل بنانے کی ہدایت دی ہے۔ عدالت نے حیرت کا اظہار کیا کہ دہلی حکومت نے پابندی لگانے میں اکتوبر تک تاخیر کیوں کی؟ عین ممکن ہے کہ پٹاخہ استعمال کرنے والوں کو اس سے پہلے ہی پٹاخوں کا اسٹاک مل گیا ہوگا۔ آرٹیکل 21 کے تحت آلودگی سے پاک ماحول میں رہنے کا سب کو حق حاصل ہے۔ بنیادی طور پر ہمارا یہ ماننا ہے کہ کوئی بھی مذہب ایسی کسی سرگرمی کو بڑھاوا نہیں دیتا ہے جو آلودگی کی ترغیب دیتا ہو یا لوگوں کی صحت کو متاثر کرتا ہو۔
سماعت کے دوران دہلی حکومت اور دہلی پولیس کی جانب سے مقرر کردہ وکیل کو عدالت نے کہا کہ ’’ہمیں پٹاخوں پر پابندی کا حکم اور اس کی نفاذ کے لیے اٹھائے گئے اقدامات دکھائیں۔‘‘ دہلی سرکار کے وکیل نے حکم نامہ دکھایا جس میں پابندی کے متعلق تمام امور مذکور تھے۔ حکم نامہ دیکھنے کے بعد جسٹج اوکا نے کہا ’’آپ کا حلف نامہ کہتا ہے کہ صرف دیوالی کے دوران آپ پٹاخوں پر پابندی لگائیں گے، شادی اور انتخابی تقریبات کے دوران نہیں لگائیں گے۔‘‘ عدالت کے جواب میں دہلی حکومت کے وکیل نے کہا کہ مستقل پابندی کے لیے آپ کی ہدایت پر تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد غور و خوض کیا جائے گا۔ سینئر وکیل گوپال شنکر نارائن نے کہا کہ ’’صرف دیوالی میں ہی پٹاخوں پر پابندی نہیں ہے، بلکہ پورے ملک میں اس پر مستقل پابندی ہے۔‘‘ وکیل نے عدالت کو اس بات سے بھی آگاہ کیا کہ پٹاخوں کی آن لائن فروخت پر بھی پابندی ہے۔
سپریم کورٹ نے اس معاملے میں دہلی حکومت اور دہلی پولیس پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ جسٹس اوکا نے کہا کہ آپ اسٹیک ہولڈرز کو ہمارے پاس آنے دیں۔ اگر کوئی آرٹیکل 21 کے تحت پٹاخے جلانے کا حق مانگ رہا ہے تو اسے ہمارے پاس بھیجیں۔ جسٹس اوکا نے یہ بھی کہا کہ پابندی صرف دیوالی تک محدود کیوں؟ پہلے سے ہوشیار کیوں نہیں ہوتے؟ مرکزی حکومت نے کہا کہ دہلی حکومت دسہرہ کے دو دن بعد 14 اکتوبر کو ہدایات جاری کرتی ہے، اس سے پہلے کچھ نہیں کیا گیا۔